Top Ad unit 728 × 90

Breaking News





How to solve Rubiks cube in Hindi/Urdu 2020



Well, The most common thing in our mind that in case of Rubik's cube that it's very difficult to solve Rubik's cube Because while solving Rubik's cube People often offended and frustrated up due to miss-management of colours of 3*3 Rubik's cube and they do not succeed.

So, if you really want to learn Rubik's cube then, this blog is totally for and I will be guaranteed that at the end of this blog you will be able to solve any 3*3 Rubik's cube.

For Solving Rubik's cube, you have to follow some simple steps and instructions.










Instructions

1) You have proper knowledge that how to hold Rubik's cube in your fingers.

2) You will solve Rubik's cube layer by layer. it means that first you have to solve the First layer then second and at the last third layer.

3) You do not believe in the myth that if you solve any full side then the full Rubik's cube will automatically solve.



Steps for Solving Rubiks Cube:

For Solving Rubik's Cube visit full video:












Free download this Full tutorial:



Click On the Download Button











Most Important Steps for Solving the third layer of Rubik's cube of 3*3 in jpg





1) Pattern you will face when you reached on third layer














2) Hold Rubiks Cube in Front of you by using the following direction



How to solve Rubiks cube in Hindi/urdu 2020


How to solve Rubiks cube in Hindi/urdu 2020


How to solve Rubiks cube in Hindi/urdu 2020


How to solve Rubiks cube in Hindi/urdu 2020





You will definitely Solve any 3*3 Rubik's Cube by following each and every step which was shown in Video and images.






James Web Telescope | Nasa | Astronomy

 یہ تصویر دیکھیں یہ تصویر ہماری کائنات کی ہے  جو کہ آج کی نہیں بلکہ ساڑھے تیرہ ارب سال پہلے کی ہے۔



 یہ تصویر آج ناسا نے ریلیز کی ہے جو کہ جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ نے 8 ماہ کے طویل انتظار کے بعد زمین پر بھیجی  جیمز ویب کو 25 دسمبر 2021 میں لانچ کیا گیا تھا جس نے 5 سال کام کرنا تھا لیکن کامیاب لانچنگ کے بعد اس کے کام کا دورانیہ بڑھا کر 10 سال کیا گیا ۔


آپ اس تصویر میں ستاروں یا سیاروں کو  نہیں دیکھ رہے بلکہ اس تصویر میں آپ 13.5 ارب سال پیچھے Galaxies کو دیکھ رہے ہیں۔ یہ اس وسیع کائنات کا محض اتنا سا حصہ کہ جیسے کوئی ریت کے ڈھیر سے ریت اٹھا کر اپنے انگلی کی نوک پر رکھے۔ اس تصویر میں آپ کائنات کا ایک چھوٹا سا حصہ دیکھ رہے ہیں جس میں Galaxies  وافر مقدار میں چمک رہے ہیں کچھ کم کچھ زیادہ۔ ممکن ہے اب ان گلیکسیز میں سے چند تباہ ہو چکی ہوں۔ کیوں کہ ہم تو تیرہ ارب سال پہلے کی تصویر دیکھ رہے ہیں۔ اگر آپ کو یہ بات سمجھ نہیں آ رہی تو یوں سمجھیں کہ آپ ایک کمرے میں داخل ہوتے ہیں جس میں مکمل اندھیرا ہے آپ کو کچھ دکھائی نہیں دے رہا لیکن کمرے میں موجود تمام چیزیں اپنی جگہ پر موجود ہیں جیسے ہی آپ لائٹ آن کرتے ہیں تو وہ چیزیں آپ کو دکھائی دینے لگتی ہیں چونکہ کمرہ ایک چھوٹی سی جگہ ہے تو لائٹ فوراً سے پہلے دیواروں سے اور آپ کی آنکھوں کے لینر سے ٹکراتی ہے تو امیج بنتی ہے بالکل ایسے ہی جب بہت سال پہلے کی لائٹ لامتناہی خلا میں سفر کرتی ہوئی جیمز ویب کے کیمروں کے لینز سے ٹکراتی ہے تو وہ امیج بنتی ہے جب وہ کسی گلیکسی یا ستارے سے خارج ہوئی تھی تب کی نہیں جب وہ جیمز ویب کے لینز سے ٹکراتی ہے۔ یا پھر آپ ابھی اپنے فون کا کیمرہ اوپن کریں اور اپنے ہاتھوں کو موشن دیں (بغیر ویڈیو یا پکچر بناتے ہوئے) آپ کو سب سمجھ آ جائے گی تقریباً سو سال پہلے ہم سمجھتے تھے کہ کائنات میں صرف ایک ہی Galaxy ہے جس میں ہم ہیں، جس کا نام Milky Way ہے۔ لیکن اب ہم یہ سمجھتے ہیں اور دیکھ بھی سکتے ہیں کہ جیسے ہمارے Milky Way Galaxy  میں اربوں ستارے ہیں اسطرح اربوں ستاروں والے اربوں Galaxies اور بھی موجود ہیں جس میں سے کچھ کی جھلک اس تصویر میں دیکھی جاسکتی ہے۔ ممکن ہے ان اربوں گلیکسیز میں سے کسی ستارے ، سیارے یا کسی چاند پر کوئی زندگی موجود ہو ، یا کہیں ہماری زمین جیسا یا اس سے بہتر ایٹموسفیر موجود ہو۔

 روشنی فی سیکنڈ میں 186000 میل کا فاصلہ طے کرتی ہے اور یہ روشنی جو اس تصویر میں Galaxies کی ہمیں نظر آرہی ہے 13.5 ارب سالوں سے سفر کرتے ہوئے ہم تک پہنچ رہی ہے۔ یہ تو بس پہلی جھلک ہے ہم اس ٹیلی سکوپ سے اور بھی پیچھے جاسکتے ہیں جہاں سے کائنات کی ابتداء ہوئی ہے یعنی 13.8 ارب سال پیچھے ہم ابتداء تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں جہاں سے ہم ابتداء کائنات کے بارے میں بہت حیرت انگیز حقائق جاننے اور بہت گھمبیر سوالات کے جوابات دھونڈنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اس سے ہم بیشتر سیاروں کے ماحولیاتی Chemical compositions کو بھی جان سکیں گے کہ یہ سیارے قابلِ رہائش ہیں کہ نہیں۔

بہت جلد یشتر معمے حل ہونے کو ہیں، بیشتر توہمات کا انتقال ہونے والا ہے۔

ناسا اور امریکہ کو بہت بہت مبارکباد۔

James Web Telescope | Nasa | Astronomy Reviewed by Soch Badlo By MAK on July 13, 2022 Rating: 5

No comments:

if you have any doubt then please let me know.

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.